سورة الذاريات - آیت 26
فَرَاغَ إِلَىٰ أَهْلِهِ فَجَاءَ بِعِجْلٍ سَمِينٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پھر خاموشی کے ساتھ اپنے گھر والوں کے پاس دوڑ کر گئے، پھر ایک بھنا ہوا موٹا بچھڑا لے کر آئے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢١] یعنی فرشتوں سے یہ نہیں پوچھا کہ آپ کھانا کھائیں گے؟ کیونکہ مہمان عموماً اس کے جواب میں یہی کہہ دیتے ہیں کہ تکلیف کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ چپکے سے اندر آگئے اور ایک موٹا تازہ بچھڑا ذبح کرکے اسے گھی میں تل کر یا بھون کر مہمانوں کی ضیافت کے لیے لے آئے۔