سورة الذاريات - آیت 25
إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنكَرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جب وہ ان کے پاس آئے، تو انہوں نے سلام کیا، ابراہیم نے سلام کا جواب دیا، اور دل میں کہا کہ یہ انجانے لوگ ہیں
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢٠] اس کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ نے فرشتوں سے کہا ہو کہ آپ غالباً اس علاقہ میں نئے نئے تشریف لائے ہیں۔ پہلے آپ سے ملاقات نہیں ہوسکی اور دوسرا یہ کہ آپ نے اپنے دل میں ایسا کہا ہو یا ضیافت کے وقت اندر جاتے ہوئے گھر والوں سے کہا ہو۔