سورة ق - آیت 42

يَوْمَ يَسْمَعُونَ الصَّيْحَةَ بِالْحَقِّ ۚ ذَٰلِكَ يَوْمُ الْخُرُوجِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور اس دن کی آواز کو سنئے (٣١) جب پکارنے والا قریب سے ہی پکارے گا جب لوگ فی الحقیقت چیخ کو سنیں گے، وہی دن ہوگا جب مردے قبروں سے نکلیں گے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٩] بالحق کے دو مطلب ہیں ایک تو ترجمہ سے واضح ہے کہ فرشتہ کی اس ندا کو ہر شخص پوری طرح سمجھ رہا ہوگا اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ اس زور دار آواز سے ہی ہر شخص کو معلوم ہوجائے گا کہ جو کچھ دنیا میں پیغمبر کہتے رہے، اور جنہیں وہ جھٹلاتے رہے تھے وہ ایک ٹھوس اور اٹل حقیقت تھے جو اب ظہور میں آنے لگے ہیں۔