سورة ق - آیت 35

لَهُم مَّا يَشَاءُونَ فِيهَا وَلَدَيْنَا مَزِيدٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تم لوگ سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل (٢٦) ہوجاؤ۔ وہ دن ان کے لئے ہمیشگی کا ہوگا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤١] جنت کی سب سے بڑی نعمت' اللہ کی رضامندی :۔ یعنی وہ کچھ تو ملے گا ہی جس کی وہ خواہش کریں گے علاوہ ازیں کچھ ایسی نعمتیں بھی انہیں ملیں گی جو ان کے تصور میں بھی نہ ہوں گی۔ چنانچہ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اہل جنت سے فرمائے گا ’’اے اہل جنت!‘‘ وہ کہیں گے : ’’ہمارے پروردگار! ہم حاضر اور تیری خدمت کے لئے مستعد ہیں۔ بھلائی تیرے ہی دونوں ہاتھوں میں ہے‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا :’’اب تم خوش ہو؟‘‘ وہ جواب دیں گے: ’’پروردگار! ہم کیوں خوش نہ ہوں گے۔ تو نے ہمیں وہ کچھ عطا فرما دیا ہے جو اپنی مخلوق میں سے اور کسی کو عطا نہیں فرمایا‘‘ اس وقت اللہ تعالیٰ فرمائے گا : ’’کیا میں تمہیں ایسی نعمت عطا نہ کروں جو ان سب نعمتوں سے بڑھ کر ہے؟‘‘ جنتی پوچھیں گے : ’’پروردگار! ان نعمتوں سے بڑھ کر اور کیا نعمت ہوسکتی ہے؟‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا : ’’میں تم پر اپنی رضا مندی اتارتا ہوں۔ اس کے بعد میں کبھی تم سے ناراض نہ ہوں گا‘‘ (بخاری۔ کتاب التوحید۔ باب کلام الرب مع اہل الجنۃ)