سورة ق - آیت 22

لَّقَدْ كُنتَ فِي غَفْلَةٍ مِّنْ هَٰذَا فَكَشَفْنَا عَنكَ غِطَاءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيدٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

(اس سے کہا جائے گا) تم یقیناً اس دن سے غافل (١٤) تھے، تو آج ہم نے تجھ سے تیرا پردہ ہٹا دیا ہے، پس آج تیری نگاہ بڑی تیز ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٦] یعنی دنیا کی دلفریبیوں میں مست اور مگن رہا۔ محاسبہ کے دن کا تیرے سامنے ذکر ہوتا تو فوراً اس کا انکار کردیتا اور اس پر غور کرنا تو درکنار ایسی بات سننا بھی گوارا نہ کرتا تھا۔ آج ہم نے تیری آنکھوں کے سامنے سے غیب کے پردے اٹھا دیئے ہیں۔ اور آج تمہیں وہ سب باتیں ٹھیک نظر آرہی ہیں جن سے تو جان بوجھ کر غافل بنا رہا۔