سورة آل عمران - آیت 172

الَّذِينَ اسْتَجَابُوا لِلَّهِ وَالرَّسُولِ مِن بَعْدِ مَا أَصَابَهُمُ الْقَرْحُ ۚ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا مِنْهُمْ وَاتَّقَوْا أَجْرٌ عَظِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جن لوگوں نے کاری زخم (116) لگنے کے بعد بھی اللہ اور اس کے رسول کی بات مانی، ان میں سے جن لوگوں نے اچھے کام کیے اور تقوی کی راہ اختیار کی، ان کے لیے اجر عظیم ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٧٠] حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اپنے بھانجے عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے فرمایا : (اے میرے بھانجے تیرے والد اور تمہارے نانا) ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ بھی انہیں لوگوں میں سے تھے، جب احد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جو صدمہ پہنچنا تھا، پہنچ چکا اور مشرکین (مکہ کو) لوٹ گئے تو آپ کو خطرہ پیدا ہوا کہ کہیں واپس آکر پھر نہ حملہ آور ہوں۔ لہٰذا آپ نے فرمایا کہ کون ان کافروں کا تعاقب کرتا ہے۔ آپ کا یہ ارشاد سن کر ستر آدمی تعاقب کے لیے تیار ہوگئے جن میں ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ اور زبیر بھی تھے۔ (بخاری، کتاب المغازی، باب ( اَلَّذِیْنَ اسْتَجَابُوْا لِلّٰہِ وَالرَّسُوْلِ ) اس آیت کی تشریح کے لیے اسی سورۃ کا حاشیہ نمبر ١٣٧ ملاحظہ فرمائیے۔)