سورة الجاثية - آیت 33

وَبَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوا وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ان کے اعمال کی برائیں (٢٠) ان کے سامنے ظاہر ہوجائیں گی، اور جس عذاب کا وہ مذاق اڑاتے تھے وہ انہیں گھیر لے گا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٦] یعنی جن چیزوں کو انہوں نے دنیا میں اپنی کامیابی کا معیار سمجھ رکھا تھا اور اس کامیابی کے لیے دنیا میں وہ جو کچھ پاپڑ بیلتے رہے تھے۔ ایسے سب اعمال کے نتائج صرف ان کے سامنے ہی نہیں آئیں گے بلکہ ان کے گلے پڑجائیں گے۔ اس وقت انہیں معلوم ہوجائے گا کہ اپنے آپ کو اللہ کے سامنے غیرجواب وہ سمجھ رکھا تھا وہ ایک ایسی بنیادی غلطی تھی جس کی وجہ سے ان کا پورا کارنامہ حیات غلط ہو کر رہ گیا۔