سورة الجاثية - آیت 29

هَٰذَا كِتَابُنَا يَنطِقُ عَلَيْكُم بِالْحَقِّ ۚ إِنَّا كُنَّا نَسْتَنسِخُ مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

) یہ ہمارا ریکارڈ ہے جو تمہیں بالکل صحیح بات بتا رہا ہے، ہم تمہارے کئے کو (فرشتوں کے ذریعہ) لکھواتے رہے تھے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٢] انفرادی اور اجتماعی اعمال نامے 'اعمال ناموں کی حقیقت :۔ لکھنے اور لکھوانے کے لیے یہ ضروری نہیں کہ کسی کاغذ پر قلم اور روشنائی کے ساتھ کچھ تحریر کیا جائے۔ انسان خود ایسی ایجادات کرچکا ہے جس سے کسی کے اعمال، حرکات و سکنات، گفتگو اور لب و لہجہ سب کچھ دوسروں کے سامنے آجاتا ہے اور دوسرے اسے دیکھ اور سن سکتے ہیں اور ابھی جو کچھ مزید انسان ایجادات کرے گا وہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے اور اللہ تعالیٰ کا یہ لکھوایا ہوا ریکارڈ صرف حرکات و سکنات اور اقوال ہی پیش نہیں کرے گا، بلکہ دلوں میں پیداشدہ خیالات اور وساوس تک کو سامنے لا رکھے گا۔ پھر یہ ریکارڈ ہر شخص کا انفرادی بھی موجود ہوگا اور ایک ہی قسم کے لوگوں کا اجتماعی بھی اور ان کی اجتماعی کوششوں کا بھی۔ اور یہ اعمال نامے انفرادی طور پر بھی ہر ایک کے حوالہ کئے جائیں اور اجتماعی بھی۔ ایسے ہی الگ الگ فرقوں کے گروہوں کو اپنے اپنے اعمال نامے دیکھنے کے لیے بلایا جائے گا۔