وَتَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِيٍّ ۗ وَقَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُّقِيمٍ
اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ آگ کے سامنے لائے جائیں گے، درانحالیکہ وہ ذلت و رسوائی کے نیچے دبے ہوں گے، کنکھیوں سے (آگ کو) دیکھیں گے، اور اہل ایمان کہیں گے کہ بے شک گھاٹا اٹھانے والے تو وہ ہیں جو قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو گھاٹے میں ڈالیں گے، آگاہ رہئے کہ ظالم لوگ بے شک دائمی عذاب میں مبتلا رہیں گے
[٦٤] جیسے کبوتر بلی کو دیکھ کر اپنی موت کے ڈر سے آنکھیں بند کرلیتا ہے ویسے ہی جب وہ جہنم کے عذاب کو دیکھیں گے تو ڈر اور ذلت کی وجہ سے آنکھیں بند کریں گے۔ پھر جب مزید گھبراہٹ پیدا ہوگی تو کن اکھیوں سے جہنم کی طرف دیکھیں گے جس میں عنقریب وہ ڈالے جانے والے ہوں گے۔ [٦٥] یعنی یہ بدبخت صرف خود ہی گمراہ نہ ہوئے بلکہ اپنے ساتھ اپنے متعلقین اور گھر والوں کو بھی لے ڈوبے سبھی کو تباہ و برباد کرکے چھوڑا۔