قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ أَنَّمَا إِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَاسْتَقِيمُوا إِلَيْهِ وَاسْتَغْفِرُوهُ ۗ وَوَيْلٌ لِّلْمُشْرِكِينَ
اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجیے کہ میں تمہارے ہی جیسا ایک انسان (٥) ہوں، مجھے وحی بھیجی جاتی ہے کہ تم سب کا معبود صرف ایک ہے، پس تم سیدھے اس کی طرف متوجہ ہوجاؤ، اسی سے مغفرت طلب کرو، اور ویل ہے مشرکوں کے لئے
[٥] اس لیے میں نہ تو تمہارے دلوں کے پردوں کو ہٹا سکتا ہوں، نہ تمہاری ثقل سماعت کو دور کرسکتا ہوں اور جو عداوت و مخالفت کی دیوار تم نے حائل کر رکھی ہے میں اسے بھی گرا دینے کی طاقت نہیں رکھتا۔ کیونکہ میں بھی تمہاری طرح ایک انسان ہی ہوں اور یہ کام ایک انسان کی بساط سے باہر ہیں۔ ہاں تمہارے جیسا انسان ہونے کے باوجود میں یہ ضرور دعویٰ رکھتا ہوں کہ مجھ پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے وحی نازل کی جاتی ہے۔ جس کا بنیادی مضمون یہی ہے کہ تمہارا الٰہ صرف ایک ہی الٰہ ہے اور وہ اللہ تعالیٰ ہے۔ یہ بات میں کوئی وہم و گمان اور قیاس کی بنا پر نہیں کہتا بلکہ وحی جیسے یقینی علم کی بنا پر کہتا ہوں۔ اور وحی کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ کے سوا دوسروں میں خدائی اختیارات و تصرفات کو تسلیم کرنا چھوڑ دو۔ اور اپنے ذہن کو ایسے مشرکانہ عقائد سے پاک صاف کرکے اپنی سب امیدیں ایک اللہ کے ساتھ وابستہ کردو۔ فریاد کے لیے پکارو تو اسی کو پکارو۔ اور پہلے جو غلط روش تم نے اختیار کر رکھی تھی اس کے لیے پروردگار سے معافی مانگو۔ ورنہ اللہ کے ساتھ دوسروں کو بھی پکارنے والوں کا انجام تباہی کے سوا کچھ نہیں۔