أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَانُوا أَكْثَرَ مِنْهُمْ وَأَشَدَّ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الْأَرْضِ فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ
کیا انہوں نے زمین میں سفر کرکے ان کافروں کا انجام (٤٤) نہیں دیکھا جو ان سے پہلے گذر چکے ہیں۔ ان کی تعداد ان سے زیادہ تھی، طاقت میں زیادہ تھے، اور زمین میں بطور آثار ان کی عمارتیں بہت تھیں، پس ان کی کمائی ان کے کسی کام نہ آئی
[١٠٢] اقوام سابقہ کی شان وشوکت :۔ سابقہ اقوام اپنے قد و قامت، جسمانی قوت، فن تعمیر اور فن زراعت پر کام میں ان کفار مکہ سے بہت آگے تھے۔ اور یہ لوگ تو ان کے مقابلہ میں کچھ بھی نہیں مگر جب انہوں نے اللہ کے رسولوں کو جھٹلایا اور اللہ کا احسان ماننے کی بجائے بغاوت پر اتر آئے۔ پھر جب ان پر اللہ کا عذاب آیا تو ان کی یہ ساری خوبیاں اور شان و شوکت دھرے کے دھرے رہ گئے۔ پھر آخر تم ان سے کمزور اور کمتر ہو کر کیوں ایسی اکڑ دکھا رہے ہو؟ اور تم اپنی کرتوتوں کے انجام سے کیونکر بچ سکو گے؟