سورة غافر - آیت 65

هُوَ الْحَيُّ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ فَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ ۗ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ ہمیشہ سے زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پس تم لوگ بندگی کو اس کے لئے خالص کرکے اس کو پکارو، تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو سارے جہان کا پالنہار ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨٧] اللہ کی صفات ازلی اور انبدی ہیں :۔ وہی ایک ذات ایسی ہے کہ ازل سے زندہ ہے اور ابدا لآباد تک زندہ رہے گی۔ باقی سب چیزیں حادث ہیں اور وہ کسی نہ کسی وقت فنا سے دوچار ہوجائیں گی خواہ وہ جاندار ہیں یا بے جان۔ باقی تمام جانداروں کی زندگی اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ ہے جب کہ اس کی زندگی ذاتی ہے۔ لہٰذا اصل میں زندہ کہلانے کا وہی مستحق ہے پھر جس طرح اس کی زندگی ازلی اور انبدی ہے اسی طرح اس کی دوسری تمام صفات بھی ازلی ابدی ہیں۔ اور معبود برحق صرف وہی ذات ہوسکتی ہے جس کی حیات اور دوسری صفات مستقل اور دائمی ہوں۔ دوسرے کسی الٰہ میں یہ صفات موجود نہیں ہیں۔ [٨٨] اس کی تشریح کے لئے سورۃ زمر کی آیت نمبر ٢ اور ٣ کا حاشیہ ملاحظہ فرمائیے۔