سورة غافر - آیت 10

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يُنَادَوْنَ لَمَقْتُ اللَّهِ أَكْبَرُ مِن مَّقْتِكُمْ أَنفُسَكُمْ إِذْ تُدْعَوْنَ إِلَى الْإِيمَانِ فَتَكْفُرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک اہل کفر ( ٦) سے پکار کر کہہ دیا جائے گا کہ (دنیا میں) اللہ کی تم سے بیزاری، اس بیزاری سے بڑی تھی جس کا اظہار آج تم اپنے آپ سے کر رہے ہو، جب تمہیں ایمان کی دعوت دی جاتی تھی، تو تم کفر کی راہ اختیار کرتے تھے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٣] یعنی جب دیکھیں گے کہ جن چیزوں کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے وہ تو ایک حقیقت بن کر سامنے آگئی ہے اور جس طرح بے راہ روی کی زندگی انہوں نے گزاری ہوگی اور مومنوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے لئے انہوں نے جو جو ہتھکنڈے استعمال کئے تھے۔ ان سب چیزوں کا ایک ایک کرکے انہیں بدلہ دیا جانے والا ہے۔ تو وہ اپنے ہاتھ اپنے دانتوں میں چبائیں گے اور انہیں اپنے آپ پر غصہ آئے گا کہ ہم نے کیوں ایسی سرکشی کی راہ اختیار کی تھی۔ اس وقت انہیں فرشتے پکار کر کہیں گے کہ آج جس قدر تمہیں اپنے آپ پر غصہ آرہا ہے اللہ تعالیٰ کو تم پر اس وقت اس سے بھی زیادہ غصہ آتا تھا جب رسول تمہیں اللہ کی طرف دعوت دیتے اور اس کی آیات پڑھ کر سناتے تھے لیکن تم پہلے تو سنتے ہی نہ تھے اور اگر سنتے تھے تو مانتے نہیں تھے اور ان کا مذاق اڑانے لگتے تھے۔