أَنِ اعْمَلْ سَابِغَاتٍ وَقَدِّرْ فِي السَّرْدِ ۖ وَاعْمَلُوا صَالِحًا ۖ إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ
) اور کہا تھا) کہ اس کی زرہیں بنائیے، اور ان کے حلقے ٹھیک اندازے کے مطابق بنائیے، اور آل داؤد سے کہا تھا کہ تم لوگ نیک عمل کرو، میں بے شک تمہارے اعمال کو خوب دیکھ رہا ہوں
[ ١٧] آپ کے نیک اعمال میں سے ایک قابل ذکر نیک عمل یہ بھی تھا کہ آپ بادشاہ اور نبی ہونے کے باوجود اپنے ذاتی اخراجات کا بار بھی بیت المال پر ڈالنا گوارا نہ کرتے تھے۔ بلکہ زرہیں بنا کر ان کی آمدنی سے بسر اوقات کرتے تھے جیسا کہ درج ذیل حدیث سے واضح ہے۔ مقدام بن معدیکرب کہتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’کسی آدمی کے لئے اس سے بہتر کوئی کھانا نہیں جسے وہ اپنے ہاتھ سے محنت کرکے کھائے اور اللہ کے نبی داؤد علیہ السلام اپنے ہاتھ سے (زرہ بنا کر) کھایا کرتے تھے‘‘ (بخاری۔ کتاب البیوع۔ باب کسب الرجل و بعمله بیدہ ۔۔)