سورة السجدة - آیت 14

فَذُوقُوا بِمَا نَسِيتُمْ لِقَاءَ يَوْمِكُمْ هَٰذَا إِنَّا نَسِينَاكُمْ ۖ وَذُوقُوا عَذَابَ الْخُلْدِ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

(تب ان سے کہا جائے گا) چکھو (١٢) عذاب کا مزا، اس لئے کہ تم اس دن کی ملاقات کو بھول گئے تھے، آج ہم بھی تمہیں بھول گئے ہیں اور اپنے کئے کے سبب ہمیشہ باقی رہنے والے عذاب کا مزا چکھتے رہو

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ١٦]اعمال اور ان کےنتائج میں مماثلت:۔ یعنی تم دنیا کی دلفریبیوں میں اس قدر منہمک ہوئے کہ ہمیں کبھی بھولے سے بھی یاد نہ کیا۔ اور ساری عمر اللہ کی نافرمانیوں اور سرکشی میں گزار دی۔ اب جہنم میں پڑے رہو اور اپنے اعمال کی سزا بھگتو۔ ہماری طرف سے کسی طرح کے رحم اور مہربانی کی توقع نہ رکھو۔ ہم بھی تمہیں ابدالآباد تک یہیں جہنم میں پڑا رہنے دیں گے اور اسی طرح تمہیں بھلا دیں گے جیسے دنیا میں تم نے ہمیں بھلا رکھا تھا۔