سورة السجدة - آیت 4

اللَّهُ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَىٰ عَلَى الْعَرْشِ ۖ مَا لَكُم مِّن دُونِهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا شَفِيعٍ ۚ أَفَلَا تَتَذَكَّرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ اللہ ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو اور ان دونوں کے درمیان کی ہر چیز کو چھ دنوں (٤) میں پیدا کیا، پھر عرش پر مستوی ہوگیا، اس کے سوا تمہارا نہ کوئی مددگار ہے اور نہ کوئی سفارشی، کیا تم ان باتوں سے نصیحت نہیں حاصل کرو گے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٤] ﴿اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ﴾ کی تفسیر کے لئے سورۃ اعراف آیت نمبر ٥٤ کا حاشیہ ملاحظہ فرمائیے۔ [ ٥] یعنی جو ہستی اتنی زبردست ہے کہ پوری کائنات کو عدم سے وجود میں لاسکتی ہے اس کے مقابلہ میں تمہارے یہ معبود جنہیں تم اپنا سرپرست اور سفارشی سمجھے بیٹھے ہو تمہارے کس کام آسکتے ہیں۔ کیا تمہیں ایسی موٹی سے بات کی بھی سمجھ نہیں آتی؟