سورة لقمان - آیت 7
وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا وَلَّىٰ مُسْتَكْبِرًا كَأَن لَّمْ يَسْمَعْهَا كَأَنَّ فِي أُذُنَيْهِ وَقْرًا ۖ فَبَشِّرْهُ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جب اس کے سامنے ہماری آیتوں کی تلاوت کی جاتی ہے تو مارے تکبر کے اس طرح منہ پھیر لیتا ہے کہ گویا اس نے انہیں سنا ہی نہیں ہے، گویا کہ اس کے دونوں کان بہرے ہیں، پس آپ اسے درد ناک عذاب کی خوشخبری دے دیجیے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٨] یہ ہے اللہ کی آیات سے اس کی شان بے نیازی گویا وہ اللہ کی آیات سننے کی ضرورت ہی نہیں سمجھتا اور اگر کانوں میں آواز پڑ بھی جائے تو ایسے سنی ان سنی کردیتا ہے جیسے وہ ثقل سماعت کی وجہ سے بات سن ہی نہ پایا ہو۔ اور یہ سب کچھ وہ ازراہ تکبر و نخوت کی بنا پر کرتا ہے لہٰذا اسے اس تکبر کی سزا دردناک عذاب کی صورت میں ملے گی۔