سورة العنكبوت - آیت 68

وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَىٰ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُ ۚ أَلَيْسَ فِي جَهَنَّمَ مَثْوًى لِّلْكَافِرِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس سے بڑھ کر ظالم (٤٢) کون ہوگا جو اللہ کے بارے میں جھوٹ بولتا ہے، یا جب برحق قرآن اس کے پاس آجاتا ہے تو اسے جھٹلاتا ہے، کیا کافروں کا ٹھکانا جہنم نہیں ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠٠] اللہ کے رسول نے اپنی رسالت کا دعویٰ کیا تو ان لوگوں نے اس کو جھٹلا دیا۔ اب اس کی دو ہی صورتیں ممکن ہیں۔ ایک یہ کہ رسول نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا ہو اور اللہ پر جھوٹ باندھا ہو۔ تو وہ سب سے زیادہ ظالم ہوا۔ اور اگر وہ سچا ہو اور فی الواقع اللہ نے اسے رسول بنایا ہو لیکن یہ لوگ اسے جھٹلا دیں۔ تو یہ سب سے زیادہ ظالم ہوئے۔ اب جو بھی ظالم ہوگا اسے بہرحال دوزخ کا عذاب بھگتنا ہوگا۔ آگے یہ لوگ اپنا انجام خوب سوچ سمجھ لیں۔