سورة العنكبوت - آیت 31

وَلَمَّا جَاءَتْ رُسُلُنَا إِبْرَاهِيمَ بِالْبُشْرَىٰ قَالُوا إِنَّا مُهْلِكُو أَهْلِ هَٰذِهِ الْقَرْيَةِ ۖ إِنَّ أَهْلَهَا كَانُوا ظَالِمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جب ہمارے رسول (١٧) ابراہیم کے پاس خوشخبری لے کر آئے تو انہوں نے کہا ہم اس بستی والوں کو ہلاک کرنے والے ہیں اس لیے کہ یہ لوگ ظالم ہوچکے ہیں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٤٨] حضرت لوط علیہ السلام کی دعا کو اللہ تعالیٰ نے قبول فرمایا۔ اور اس بدکار قوم کی بستی کو ہلاک کرنے اور حضرت لوط علیہ السلام کو نجات دینے کے لئے اپنے فرشتے بھیج دیئے۔ پہلے یہ فرشتے انسانوں کی شکل میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس آئے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام ان کی مہمانی کے لئے بچھڑا بھون کرلے آئے۔ مگر جب ان نووارد مسافروں نے کھانے کی طرف ہاتھ تک نہ بڑھایا تو حضرت ابراہیم علیہ السلام دل میں ڈر گئے۔ پھر جب فرشتوں نے بتلایا کہ ہم فرشتے ہیں اور آپ کو ایک بیٹے کی بشارت دینے آئے ہیں۔ تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ڈر جاتا رہا۔ اور یہ واقعہ کئی مقامات پر تفصیل سے گزر چکا ہے۔