سورة القصص - آیت 67

فَأَمَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَعَسَىٰ أَن يَكُونَ مِنَ الْمُفْلِحِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

مگر اس دنیا میں جو شخص اپنے گناہوں سے توبہ (٣٤) کرے گا اور ایمان لائے گا اور عمل صالح کرے گا تو امید کی جاتی ہے کہ وہ فلاح پانے والوں میں سے ہوگا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩١] یہ شاہانہ انداز کلام ہے۔ یعنی اس دن وہ شخص ضرور فلاح پا لے گا جس نے خواہش نفس کی پیروی اور اللہ کی نافرمانی سے توبہ کرلی اور ایمان لے آیا۔ پھر اس کے بعد اعمال بھی صالح بجا لاتا رہا۔ گویا دوزخ کے لئے صرف توبہ اور ایمان لانے کا اقرار ہی کافی نہیں بلکہ اس ایمان کا عملی اظہار بھی ضروری ہے جو صرف نیک اعمال بجا لانے کی صورت میں ہی ہوسکتا ہے۔