سورة النمل - آیت 45

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَىٰ ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ فَإِذَا هُمْ فَرِيقَانِ يَخْتَصِمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے قوم ثمود (١٧) کی ہدایت کے لیے ان کے بھائی صالح کو بھیجا، جنہوں نے ان سے کہا کہ تم لوگ اللہ عبادت کرو، تو وہ دو گروہوں میں بٹ گئے اور آپس میں جھگڑنے لگے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٥] اور یہ معاملہ صرف صالح علیہ السلام سے ہی مختص نہیں بلکہ ہر نبی کی دعوت پر یہی کچھ ہوتا ہے کہ کچھ انصاف پسند، معاشرتی ناہمواریوں سے بیزار اور مظلوم قسم کے انسان نبی کی دعوت پر لبیک کہتے ہیں۔ اور چودھری قسم کے کھاتے پیتے اور اثرو رسوخ رکھنے والے لوگ نبی کے دشمن بن جاتے ہیں۔ پھر ان کی آپس میں ٹھن جاتی ہے اور حق و باطل کے معرکہ کا آغاز ہوجاتا ہے یہی صورت حال قوم ثمود میں بھی رونما ہوگئی تھی۔