سورة الشعراء - آیت 169
رَبِّ نَجِّنِي وَأَهْلِي مِمَّا يَعْمَلُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
میرے رب ! مجھے اور میرے خاندان کو ان کے کرتوتوں کے انجام بد سے بچا لے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٠١] حضرت لوط علیہ السلام اور آپ کےمعدودے چندپیروکار اس اوباش اور گندے قسم کے معاشرے سے سخت بیزار تھے۔ جب لوط علیہ السلام ان لوگوں کے راہ راست پر آنے سے مایوس ہوگئے اور ان کی سرکشی بڑھتی ہی گئی تو اس وقت آپ نے سخت اضطراب کے عالم میں اللہ سے دعا کی کہ ہم اب زیادہ دیر اس اوباش سوسائٹی میں نہیں رہ سکتے لہٰذا ان لوگوں سے ہماری نجات کی کوئی صورت پیدا فرما دے۔