أَتُتْرَكُونَ فِي مَا هَاهُنَا آمِنِينَ
کیا تم لوگ داد عیش دینے کے لیے یہاں کی نعمتوں میں امن و سکون (٣٩) کے ساتھ چھوڑ دیئے جاؤ گے
[٩١] سیدنا صالح علیہ السلام کی اپنی قوم کو تبلیغ :۔ قوم ثمود کا یہ علاقہ پہاڑیوں کے دامن میں واقع تھا۔ وادیاں زرخیز تھیں۔ جا بجا میٹھے پانی کے چشمے موجود تھے۔ کھیتیاں اور باغات بکثرت تھے۔ جن میں طرح طرح کے پھل اور اعلیٰ قسم کی کھجور پیدا ہوتی تھی۔ اور پہاڑوں کو تراش کر جو وہ مکان بناتے تھے تو وہ محض ضرورت رہائش پوری کرنے کے لئے نہیں بناتے تھے بلکہ خوبصورت سے خوبصورت اور اعلیٰ سے اعلیٰ مکان بنانے میں ہر کوئی ایک دوسرے پر سبقت لے جانا چاہتا تھا اور اس سے ان کا مقصد اپنے ٹھاٹھ باٹھ اور شان و شوکت کا مظاہرہ کرنا ہوتا تھا۔ حضرت صالح علیہ السلام نے ان سے پوچھا، تمہارا کیا خیال ہے کہ تمہیں کبھی موت نہیں آئے گی جو اس قدر دنیا پر ریجھ گئے ہو اور اپنے پروردگار کو بالکل فراموش کردیا ہے؟ اللہ نے اگر تمہیں یہ نعمتیں دی ہیں تو اس کی ناشکری کی بنا پر وہ تم سے چھین بھی سکتا ہے۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ اور اس کی گرفت سے ڈرتے رہو اور اگر انجام بخیر چاہتے ہو تو میرے بتلائے ہوئے راستہ پر عمل کرو۔