سورة الشعراء - آیت 109
وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور میں دعوت و تبلیغ کا تم سے کوئی معاوضہ نہیں مانگتا ہوں، میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٧٤] دوسری قابل غور بات یہ ہے کہ میں بالکل مخلص اور بے غرض ہو کر تمہیں اللہ کی طرف بلاتا ہوں۔ نہ اس میں میرا کوئی ذاتی مفاد ہے اور نہ ہی تم سے کسی معاوضہ کا، اجرت کا مطالبہ کرتا ہوں۔ میں جو بات کہتا ہوں بالکل بے لوث ہو کر اور تمہاری بھلائی کی خاطر کہتا ہوں۔ پھر بھی تم میرے درپے آزار بنے ہوئے ہو۔ اس معاملہ میں بھی تمہیں اللہ سے ڈرنا چاہئے۔ کیونکہ ظلم و زیادتی کا انجام کبھی اچھا نہیں ہوا کرتا۔ اور ایسے بے غرض اور بے لوث آدمی کی بات مان لینا چاہئے۔