وَيَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَنفَعُهُمْ وَلَا يَضُرُّهُمْ ۗ وَكَانَ الْكَافِرُ عَلَىٰ رَبِّهِ ظَهِيرًا
اور (حال یہ ہے کہ) کفار اللہ کے سوا ان معبودوں کی پرستش (٢٥) کرتے ہیں جو نہ انہیں نفع پہنچا سکتے ہیں اور نہ نقصان اور کافر ہر دم اپنے رب کی مخالفت پر آمادہ ہوتا ہے۔
[٦٨] کافر کا کام یہ ہوتا ہے کہ یہاں کہیں بھی اعلائے کلمۃ اللہ کا کام شروع ہو تو وہ اس کی مخالفت پر کمر بستہ ہوجاتا ہے۔ اس کی اخلاقی زبانی، مالی اور جانی ہمدردیاں ہمیشہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتی ہیں جو اقامت دین الہٰی کے راستہ میں مزاحم ہو رہے ہوں۔ انہیں کبھی یہ خیال نہیں آتا کہ ان کی زندگی اور اس کی بقاء کے اسباب تو اللہ تعالیٰ حیرت انگیز طریقوں سے مہیا کر رہا ہے۔ لہٰذ انہیں اسی اللہ تعالیٰ کا فرمانبردار بن کر رہنا چاہئے۔ الٹا وہ ہر اس عمل اور اس سازش میں شریک ہوجاتا ہے جو اللہ کی نافرمانی پر مشتمل ہو اور ایسی چیزوں کی عبادت گزاری اور فرمانبرداری کرنے لگتا ہے جن کے اختیار میں ان کا اپنا بھی نفع و نقصان نہیں ہوتا۔