سورة النور - آیت 47

وَيَقُولُونَ آمَنَّا بِاللَّهِ وَبِالرَّسُولِ وَأَطَعْنَا ثُمَّ يَتَوَلَّىٰ فَرِيقٌ مِّنْهُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ ۚ وَمَا أُولَٰئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور (منافقین) کہتے ہیں کہ ہم اللہ اور رسول پر ایمان (٢٨) لے آئے ہیں اور ہم نے اطاعت قبول کرلی ہے پھر اس کے بعد ان میں کا ایک گروہ منہ پھیر لیتا ہے اور وہ لوگ کبھی ایمان والے تھے ہی نہیں۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧٥] یعنی اپنے عمل سے اپنے قول کی خود ہی تردید کردیتے ہیں۔ ان کے دعوی ٰکے دو جز تھے ایک اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا، دوسرے اطاعت کرنا۔ اب چونکہ انہوں نے منہ پھیر کر اطاعت سے انکار کردیا ہے لہٰذ تو یہ اپنے دعویٰ کے پہلے جز یعنی ایمان لانے کے سلسلہ میں جھوٹے ہوئے۔ اگر سچے دل سے ایمان لائے ہوتے تو کبھی اطاعت سے منہ نہ پھیرتے۔ اس سے معلوم ہوا کہ جس شخص کا بھی عمل اس کے قول یا زبانی دعویٰ کے خلاف ہو۔ حقیقتاً وہ اپنے دعوی ٰمیں جھوٹا ہوتا ہے۔