سورة المؤمنون - آیت 108
قَالَ اخْسَئُوا فِيهَا وَلَا تُكَلِّمُونِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اللہ کہے گا، تم پر جہنم ہی میں پھٹکار برستی رہے اور مجھ سے بات نہ کرو۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٠٢] خسأکالغوی مفہوم:۔ خساء کا لفظ کتے اور سور کو دھتکارنے کے لئے استعمال ہوتا ہے جیسے ہم پنجابی زبان میں کتے کو دھتکارنے یا دفع کرنے کے لئے ''در در'' کے الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ پھر اس کا استعمال ہر اس شخص کے لئے بھی ہونے لگا جسے حقیر اور ذلیل سمجھ کر دفع ہونے یا نکل جانے کو کہا جائے۔ یعنی اللہ تعالیٰ ان کی التجا کے جواب میں فرمائے گا کہ تم اس قدر ذلیل مخلوق ہو کہ تمہارا اس جہنم میں پڑے رہنا ہی مناسب ہے اور دیکھو! آئندہ مجھ سے کوئی ایسی التجا نہ کرنا۔