سورة المؤمنون - آیت 85

سَيَقُولُونَ لِلَّهِ ۚ قُلْ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ یہی جواب دیں گے کہ ان کا مالک اللہ ہے، آپ کہیے تو پھر تم نصیحت کیوں نہیں حاصل کرتے ہو۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨٣] یعنی انھیں خود اس بات کا اعتراف ہے کہ زمین اور اس میں جو کچھ موجود ہے وہ اللہ ہی ملکیت ہے وہ خود بھی جو زندہ ہیں اور اس زمین پر چل پھر رہے ہیں اور وہ بھی جو مر کر زمین کے اندر چلے گئے ہیں خواہ وہ مٹی میں مل کر مٹی ہی بن چکے ہوں سب کچھ اللہ کے قبضہ قدرت اور اس کی ملکیت میں ہے۔ پھر وہ یہ بات کیوں تسلیم نہیں کرتے کہ اللہ اس مٹی سے جس میں ان کا وجود مل چکا ہے انھیں دوبارہ پیدا کردے۔