سورة المؤمنون - آیت 69

أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یا انہوں نے اپنے رسول کو پہلے سے نہیں پہچانا ہے، اسی لیے اس کا انکار کر رہے ہیں۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٦٩] اللہ کی آیات سے بدلنے کی دوسری وجہ یہ ہوسکتی تھی کہ وہ اپنے اس رسول سے پوری طرح متعارف نہ ہوتے۔ اور جب وہ یہ باتیں اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس کی زندگی ابتداء ہی سے بےداغ رہی ہے۔ اس نے کبھی جھوٹ نہیں بولا۔ کسی انسان سے فریب نہیں کیا۔ کبھی کسی کی امانت میں خیانت نہیں کی۔ نہ کبھی وعدہ خلافی کی ہے نہ کبھی کسی سے الجھا ہے تو کیا وہ شخص کسی انسان سے کبھی جھوٹ نہیں بولتا وہ اللہ پر جھوٹ بول سکتا ہے کہ اس نے مجھے رسول بنایا ہے اور اللہ کے نام پر تمہیں فریب دے سکتا ہے؟