سورة الأنبياء - آیت 104

يَوْمَ نَطْوِي السَّمَاءَ كَطَيِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ ۚ كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِيدُهُ ۚ وَعْدًا عَلَيْنَا ۚ إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ (٣٧) دیں گے جس طرح رجسٹر لکھی ہوئی چیز کو لپیٹ دیتا ہے جس طرح ہم نے انہیں پہلی بار پیدا کیا اہیں دوبارہ پیدا کریں گے، یہ ہمارا وعدہ ہے ہم بیشک ایسا کر کے رہیں گے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩٢]کائنات کاانجام کیااور کیسے ہوگا؟ یعنی آسمانوں کی بساط لپیٹ دی جائے گی۔ اسی مضمون کو اللہ تعالیٰ نے ایک دوسرے مقام پر یوں ارشاد فرمایا: ﴿وَالسَّمٰوٰتُ مَطْوِیّٰتٌِیَمِیْنِہٖ ﴾ یعنی تمام آسمانوں کو لپیٹ کر اللہ تعالیٰ اپنے دائیں ہاتھ میں لے گا اور جس طرح اللہ تعالیٰ نے کائنات کی تخلیق کا آغاز کیا تھا۔ اسی طرح موجودہ زمین و آسمان کی ایک ایک جز کو ختم کرکے نئی زمین، نئے آسمان اور نئی کائنات کو وجود میں لایا جائے گا۔