سورة الأنبياء - آیت 103
لَا يَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الْأَكْبَرُ وَتَتَلَقَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ هَٰذَا يَوْمُكُمُ الَّذِي كُنتُمْ تُوعَدُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
انہیں سب سے بڑی گھبراہٹ (جو دوسری بار صور پھونکے جانے کے بعد لوگوں کو لاحق ہوگی) غمگین نہیں بنائے گی، اور فرشتے ان کا استقبال کریں گے (اور ان سے کہیں گے) یہی ہے تم لوگوں کا وہ دن جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩١] قیامت کے دن گھبراہٹوں سے وہ قطعاً پریشان حال نہ ہوں گے بلکہ انھیں مکمل اطمینان میسر ہوگا۔ اس لئے یہ سب کچھ ان کے عقائد اور ان کی توقعات کے مطابق ہو رہا ہوگا۔ فرشتے آکر انھیں سلام کریں گے اور جنت میں داخل کرنے کے لئے خود ان کے استقبال کو آئیں گے اور کہیں گے کہ جس دائمی راحت و مسرت کا دنیا میں تم سے وعدہ کیا جاتا رہا۔ آج اس کے پورا ہونے کا وقت آگیا ہے۔