سورة مريم - آیت 77

أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا جس نے ہماری آیتوں کا انکار (٤٨) کیا اور کہا کہ یقینا مجھے (آخرت میں بھی) مال اور اولاد ملے گی۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧٠] خباب بن ارت کی مزدوری آخرت کو دینے والا :۔ اس آیت کا روئے سخن ایک قریشی سردار عاص بن وائل سہمی سے ہے۔ جیسا کہ درج ذیل حدیث سے واضح ہے : سیدنا خباب بن ارت کہتے ہیں کہ میں مکہ میں لوہار کا پیشہ کیا کرتا تھا۔ میں نے عاص بن وائل سہمی کے لئے ایک تلوار بنائی۔ میں اس کی مزدوری مانگنے کے لئے عاص کے پاس گیا وہ کہنے لگا۔ میں اس وقت تک تجھے مزدوری نہیں دوں گا۔ جب تک تو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پھر نہ جائے۔ میں نے کہا ’’جب اللہ تجھے موت دے گا پھر تجھے زندہ کرے گا، میں تو اس وقت تک بھی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا انکار نہیں کروں گا‘‘وہ کہنے لگا : ’’اچھا اگر اللہ مجھے مرنے کے بعد زندہ کرے گا تو پھر مجھے مال اور اولاد بھی دے گا (اس وقت میں تمہارا حساب چکا دوں گا) اس وقت اللہ نے یہ آیات نازل فرمائیں‘‘ (بخاری، کتاب التفسیر، ترمذی، ابو اب التفسیر) اسی عاص بن وائل کے بیٹے سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ ہیں۔ جب یہ ابھی اسلام نہیں لائے تھے تو حبشہ کی طرف ہجرت کرنے والے مسلمانوں کی واپسی کا مطالبہ کرنے والے قریشی وفد کے نمائندے تھے۔ پھر جب اسلام لائے تو اسلام کی بیش بہا خدمات سرانجام دی تھیں۔