سورة مريم - آیت 56
وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ إِدْرِيسَ ۚ إِنَّهُ كَانَ صِدِّيقًا نَّبِيًّا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور آپ قرآن میں ادریس کا ذکر (٣٥) کیجیے، وہ بیشک بڑے سچے نبی تھے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٥٣] سیدنا ادریس کا زمانہ اور مرکز تبلیغ :۔ سیدنا ادریس علیہ السلام سیدنا نوح علیہ السلام سے بہت پہلے مبعوث ہوئے تھے آپ کا مرکز تبلیغ بابل تھا۔ آپ کی قوم ستارہ پرست اور مظاہر پرست تھی۔ آپ علم ہندسہ، حساب اور نجوم میں ماہر تھے۔ نیز قلم سے لکھنا، کپڑاسینا، ناپ تول کے آلات اور اسلحہ کا بنانا انہی کے دور میں شروع ہوا۔ آپ بلند پایہ خطیب تھے اور ہرمس الہرامسہ کا خطاب پایا۔ آپ کی قوم نے آپ کی دعوت ماننے سے انکار کردیا اور مخالفت پر اتر آئے۔ آخر آپ ہجرت کرکے مصر چلے آئے۔ جہاں بہت سے لوگ آپ پر ایمان لے آئے۔ معراج کی رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آپ سے چوتھے آسمان پر ملاقات ہوئی تھی۔