سورة مريم - آیت 9

قَالَ كَذَٰلِكَ قَالَ رَبُّكَ هُوَ عَلَيَّ هَيِّنٌ وَقَدْ خَلَقْتُكَ مِن قَبْلُ وَلَمْ تَكُ شَيْئًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

(فرشتے نے) کہا، ایسا ہی ہوگا (٥) آپ کا رب کہتا ہے کہ یہ کام میرے لیے بالکل آسان ہے اور اس کے قبل میں نے آپ کو پیدا کیا ہے، جب آپ کچھ بھی نہیں تھے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١١] یہاں خلقتک سے مراد سیدنا زکریا علیہ السلام بھی ہوسکتے ہیں اور سیدنا آدم علیہ السلام بھی۔ دونوں صورتوں میں اس واقعہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی حیران کن قدرت کاملہ کا اظہار ہوتا ہے نیز یہاں تو پھر وسائل (یعنی سیدنا زکریا اور ان کی بیوی) موجود ہیں۔ ان کی زائل شدہ قوتوں کو از سر نو زندہ یا بحال کردینا اللہ کے لئے کچھ مشکل نہیں۔