سورة الإسراء - آیت 73
وَإِن كَادُوا لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتَفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ ۖ وَإِذًا لَّاتَّخَذُوكَ خَلِيلًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
قر قریب تھا کہ کفار مکہ آپ کو اس دعوت توحید سے بہکا دیتے (٤٤) جس کا ہم نے آپ کو بذریعہ وحی حکم دیا ہے، تاکہ اس کے بجائے آپ ہماری طرف کوئی جھوٹ منسوب کردیں، پھر تو وہ آپ کو اپنا گہرا دوست بنا لیتے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩٢۔ الف] یعنی کفار مکہ کے آپ سے بغض و عناد اور دشمنی کے خاتمہ کی ایک ہی صورت ہے وہ یہ کہ آپ ان کے بتوں کی حمایت میں کچھ کلمات کہہ دیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہیں یہ کلمات مجھ پر اللہ کی طرف سے وحی ہوئے ہیں۔ اس صورت میں یہ لوگ آپ سے دوستی گانٹھنے پر بھی آمادہ ہوجائیں گے۔