سورة الإسراء - آیت 41
وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِي هَٰذَا الْقُرْآنِ لِيَذَّكَّرُوا وَمَا يَزِيدُهُمْ إِلَّا نُفُورًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ہم نے اس قرآن میں (حق بات کو) مختلف انداز (٢٨) میں بیان کیا ہے تاکہ کفار مکہ نصیحت حاصل کریں، مگر یہ چیز ان کی نفرت کو بڑھا دیتی ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٥١] کافروں کو قرآن کی نصیحتیں کیوں راس نہیں آتیں؟:۔ کیونکہ جب طبیعت میں بگاڑ پیدا ہوجائے تو صحت بخش اور عمدہ غذائیں بھی راس نہیں آتیں۔ بلکہ جب تک مرض کا پوری طرح علاج نہ کرلیا جائے۔ عمدہ سے عمدہ غذائیں بھی مزید بدہضمی کا سبب بن جاتی ہیں۔ یہی حال ان کافروں کا ہے کہ قرآن کریم کے اعلیٰ سے اعلیٰ دلائل سن کر نصیحت قبول کرنے کے بجائے یہ بدبخت اور زیادہ بدکتے اور وحشت کھا کر بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔