وَأُتْبِعُوا فِي هَٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ عَادًا كَفَرُوا رَبَّهُمْ ۗ أَلَا بُعْدًا لِّعَادٍ قَوْمِ هُودٍ
اور اس دنیا میں ان کے پیچھے لعنت (٤٧) لگا دی گئی (یعنی ان کے بعد آنے والے انبیاء نے ان پر لعنت بھیجی) اور آخرت کے دن بھی ان پر لعنت بھیجی جائے گی، آگاہ رہیے کہ قوم عاد نے اپنے رب کا انکار کردیا تھا، آگاہ رہیے کہ ہود کی قوم، عاد کے لیے رحمت سے دوری لکھ دی گئی۔
[٦٨] یعنی جب بھی ان کا ذکر ہوگا بھلے الفاظ میں نہیں ہوگا اور یہ لعنت قیامت کے دن بھی ان کا پیچھا نہ چھوڑے گی۔ [٦٩] یعنی عاد اولیٰ تو اس طرح تباہ ہوئے پھر ان کے بعد قوم ثمود دنیا میں نامور ہوئی جسے عاد ثانیہ بھی کہا جاتا ہے اور جن کی طرف صالح علیہ السلام کو مبعوث کیا گیا تھا آگے اسی قوم کا ذکر آرہا ہے اس سلسلہ میں سورۃ اعراف آیت نمبر ٧٣ سے ٧٩ تک کے حواشی بھی مدنظر رکھے جائیں۔