سورة البقرة - آیت 144

قَدْ نَرَىٰ تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ ۖ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا ۚ فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ۚ وَحَيْثُ مَا كُنتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ ۗ وَإِنَّ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ لَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

ہم دیکھ رہےہیں کہ آپکا چہرہ بار بار آسمان کی طرف اٹھ رہا ہے، اس لئے ہم آپ کو اس قبلہ (٢١١) کی طرف ضرور پھیر دیں گے جسے آپ پسند کرتے ہیں، پس آپ اپنا رخ مسجد حرام (212) کی طرف پھیر لیجئے، اور (اے مسلمانو !) تم جہاں کہیں (٢١٣) بھی رہو، نماز میں اپنا رخ مسجد حرام کی طرف کرو، اور جو اہل کتاب ہیں وہ تو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کے رب کی طرف سے یہی حق (٢١٤) ہے اور وہ جو کچھ کر رہے ہیں، اللہ اس سے غافل نہیں ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٧٩] کیونکہ ان کی کتابوں میں مذکور ہے کہ نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم عرب میں پیدا ہوں گے۔ ابراہیم علیہ السلام کے طریق پر ہوں گے اور کعبہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھیں گے۔