وَالَّذِينَ كَسَبُوا السَّيِّئَاتِ جَزَاءُ سَيِّئَةٍ بِمِثْلِهَا وَتَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۖ مَّا لَهُم مِّنَ اللَّهِ مِنْ عَاصِمٍ ۖ كَأَنَّمَا أُغْشِيَتْ وُجُوهُهُمْ قِطَعًا مِّنَ اللَّيْلِ مُظْلِمًا ۚ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
اور جن کے برے اعمال ہوں گے، انہیں برائی کا بدلہ اسی جیسا ملے گا، اور ذلت و رسوائی انہیں ڈھانکے ہوگی، انہیں اللہ کے عذاب سے کوئی بچانے والا نہ ہوگا، اور ان کا حال ایسا ہوگا کہ گویا ان کے چہروں کو رات کے تاریک ٹکڑوں سے ڈھانک دیا گیا ہے، وہی لوگ جہنمی ہوں گے، وہیں ہمیشہ رہیں گے۔
[٤٠] اس دنیا میں بھی جب کوئی مجرم پکڑا جاتا ہے یا اپنی رہائی سے مایوس ہوجاتا ہے تو اس کے چہرے پر سیاہی اور ذلت چھا جاتی ہے اور یہ لوگ چونکہ عادی مجرم ہوں گے پھر ان کے بچاؤ کی کوئی صورت نہ ہوگی۔ لہٰذا ان کے چہروں پر اس قدر تاریکی چھا رہی ہوگی جیسے اندھیری رات کا کچھ حصہ ان کے چہروں پر جما دیا گیا ہے۔