سورة الانفال - آیت 67
مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَن يَكُونَ لَهُ أَسْرَىٰ حَتَّىٰ يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ ۚ تُرِيدُونَ عَرَضَ الدُّنْيَا وَاللَّهُ يُرِيدُ الْآخِرَةَ ۗ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
نبی کے لئے مناسب نہ تھا کہ ان کے پاس قیدی ہوتے قبل اس کے کہ وہ زمین میں کافروں کا خوب قتل (56) کرلیتے تم لوگ دنیاوی فائدہ چاہتے تھے، اور اللہ تمہارے لئے آخرت کی بھلائی چاہتا تھا، اور اللہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
اس آیت کی تفسیر اگلی آیت کے ساتھ ملاحظہ کیجئے