سورة الانفال - آیت 38

قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُوا إِن يَنتَهُوا يُغْفَرْ لَهُم مَّا قَدْ سَلَفَ وَإِن يَعُودُوا فَقَدْ مَضَتْ سُنَّتُ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ اہل کفر سے کہہ دیجئے کہ اگر وہ اپنی سرکشی (32) سے باز آجائیں گے تو ان کے پچھلے گناہوں کو معاف کردیا جائے گا، اور اگر دوبارہ سرکشی کریں گے تو گذشتہ قوموں کا طریقہ گذر چکا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٩] یعنی غزوہ بدر میں شکست فاش سے دو چار ہونے کے بعد اگر اب بھی یہ کافر اپنی معاندانہ سرگرمیوں سے باز آ جائیں تو ان کی سابقہ خطائیں معاف ہو سکتی ہیں اور اگر باز نہیں آتے تو ان کا بھی وہی حشر ہوگا جو غزوہ بدر میں ان کے پیشروؤں کا ہوچکا ہے ﴿سنۃ الاولین﴾ کا دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ اس کافر قوم پر بھی اسی طرح اللہ کا عذاب آئے گا۔ جس طرح سابقہ سرکش اقوام پر آتا رہا ہے۔