سورة الانعام - آیت 29

وَقَالُوا إِنْ هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا الدُّنْيَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور انہوں نے کہا کہ ہماری اس دنیاوی زندگی کے بعد اب کوئی زندگی (32) نہیں ہوگی اور ہم دوبارہ نہیں اٹھائے جائیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مرنے کے بعد دوبارہ جی اٹھنے کاانکار جوہر کافر کرتا ہے۔ اس حقیقت سے انکار ہی دراصل ان کے کفر اور گناہوں کی اصل وجہ ہے۔ اگر انسان کا دل صحیح معنوں میں عقیدہ آخرت کو تسلیم کرلے تو وہ کفر و عصیان کے راستے سے فوراً توبہ کرلے۔ امام غزالی فرماتے ہیں آخرت کا علم سب سے مشکل علم ہے۔ اللہ کو ماننے والے، عقیدہ آخرت پر یقین نہ رکھنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے کافر قراردیا ہے۔