سورة الانعام - آیت 16
مَّن يُصْرَفْ عَنْهُ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمَهُ ۚ وَذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اس دن جس آدمی سے عذاب کو ٹال دی اجائے گا، اس پر اللہ رحم کردے گا، اور یہی کھلی کامیابی ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ کا عذاب بڑا ہولناک ہوگا اور جس شخص کو اس دن عذاب سے بچا لیا جائے گا تو یہ اللہ کی رحمت سے ہوگا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَ اُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ﴾ (آل عمران: ۱۸۵) جو آگ سے دور اور جنت میں داخل کردیا گیا وہ کامیاب ہوگیا۔ اس لیے کہ کامیابی خسارے سے بچ جانے اور نفع حاصل کرلینے کا نام ہے اور جنت سے بڑھ کر نفع کیا ہوگا۔