سورة المآئدہ - آیت 37

يُرِيدُونَ أَن يَخْرُجُوا مِنَ النَّارِ وَمَا هُم بِخَارِجِينَ مِنْهَا ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّقِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ لوگ آگ سے نکلنا چاہیں گے، لیکن کبھی بھی نہ نکل پائیں گے، اور انہیں دائمی عذاب دیا جائے گا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ معاملہ تو کافروں کے ساتھ ہوگا مگر بہت سے مسلمان بھی دوزخ میں جائیں گے جو اپنے اپنے گناہوں کی سزا بھگت کر اور گناہوں سے پاک صاف ہوکر مختلف اوقات میں جنت میں داخل ہوتے رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی حاکمیت کا احساس دلایا ہے کہ اگر کل یہ حکم جاری ہوگیا تو بچ نہیں پاؤ گے تو آج مان کیوں نہیں لیتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ایک جہنمی کو لایا جائے گا اللہ پوچھے گا بتاؤ تمہاری جگہ کیسی ہے وہ کہے گا ’’بہت بُری‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تو زمین بھر سونا دے کراس سے چھٹکارا حاصل کرنا پسند کرے گا، وہ اثبات میں جواب دے گا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ مشرکین کو کبھی جہنم سے نجات حاصل نہ ہوگی۔ (مسند احمد: ۳/۲۳۰، ح: ۱۳۴۱۱)