بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے
پس منظر: سورۃ النساء کے زمانہ نزل سے اس سورۃ کے نزول کے وقت تک حالات بہت بدل چکے تھے۔ اب اسلام عرب میں ایک ناقابل شکست طاقت نظر آنے لگا، مسلمانوں کی اپنی ایک مستقل تہذیب بن چکی تھی۔ یہ سورۃ مندرجہ ذیل تین بڑے بڑے مضامین پر مشتمل ہے۔ مباحث: مسلمانوں کی مذہبی، تمدنی اور سیاسی زندگی کے متعلق مزید احکامات۔ مسلمانوں کو نصیحت: طاقت آنے کے بعد عام طور پر قومیں نشہ میں آکر گمراہ ہوجاتی ہیں۔ مظلومی کے بعد قوت آنے پر زیادہ سخت آزمائش شروع ہوجاتی ہے۔ اس لیے نصیحت کی گئی عدل انصاف پر قائم رہنا۔ اپنے جملہ معاملات میں کتاب الٰہی کے پابند رہنا۔ منافقت کی روش سے بچنا۔ یہودیوں اور عیسائیوں کو نصیحت: عیسائیوں کے عقائد کی غلطیاں بتائی گئیں۔ نبی عربی پر ایمان لانے کی دعوت دی گئی ہے۔