سورة النسآء - آیت 160

فَبِظُلْمٍ مِّنَ الَّذِينَ هَادُوا حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ طَيِّبَاتٍ أُحِلَّتْ لَهُمْ وَبِصَدِّهِمْ عَن سَبِيلِ اللَّهِ كَثِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پس یہود کے ظلم (149) کی وجہ سے ہم نے ان پر کچھ حلال چیزوں کو حرام کردیا، جو ان کے لیے پہلے حلال کی گئی تھیں، اور اس وجہ سے کہ انہوں نے بہتوں کو اللہ کی راہ سے روکا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس آیت میں یہ جرم بیان کیا گیا ہے کہ نہ تو وہ خود ایمان لاتے ہیں اور نہ دوسروں کو ایمان لانے دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر تمام ناخن والے جانور، گائے کی چربی، اور بکری کی چربی، ان کے اس ظلم کی وجہ سے حرام کردی۔ لوگوں کو اللہ کی راہ سے کیسے روکا جاتا ہے: انسانوں کو بے فائدہ کاموں میں مشغول کردینا، دین میں شکوک و شبہات پیدا کرنا تاکہ لو گ دین سے دور ہوجائیں، جدید دور میں ایسی مصروفیات پیدا کر دی گئیں ہیں جس سے رب یاد ہی نہ آئے اور انسان دنیا کی زندگی کا لطف حاصل کرتے کرتے اللہ سے جا ملتا ہے۔