سورة البقرة - آیت 57

وَظَلَّلْنَا عَلَيْكُمُ الْغَمَامَ وَأَنزَلْنَا عَلَيْكُمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوَىٰ ۖ كُلُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ ۖ وَمَا ظَلَمُونَا وَلَٰكِن كَانُوا أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے تم پر بادلوں کا سایہ (١٠٩) کیا اور تمہارے لیے من و سلوی اتارا، اور (اجازت دی کہ) ہم نے تمہیں جو نعمتیں (١١٠) دی ہیں انہیں کھاؤ اور انہوں نے ہم پر ظلم نہیں کیا، بلکہ وہ اپنے آپ پر ظلم کر رہے تھے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

بنی اسرائیل مصر سے چلے سمندر سے گزرنے کے بعد صحرائے سینا میں پہنچے تو سخت دھوپ سے بچانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے ان پر بادلوں کا سایہ رکھا۔ کھانے کے لیے آسمان سے من و سلویٰ اتارا ’’من‘‘ شہد کی طرح میٹھی اوس کی طرح نازل ہوتی تھی ۔ سلویٰ بٹیر کی قسم کے پرندے تھے۔ اللہ تعالیٰ چاہتے تھے کہ ان انعامات و احسانات کے بدلے ان کے اندر انسانیت پیدا ہو اوروہ اللہ کے شکر گزار بن جائیں۔