سورة النسآء - آیت 133

إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ أَيُّهَا النَّاسُ وَيَأْتِ بِآخَرِينَ ۚ وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ ذَٰلِكَ قَدِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اے لوگو ! اگر (اللہ) چاہے گا تو تمہیں ختم کردے گا اور دوسروں کو لائے گا، اور اللہ اس پر پوری طرح قادر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اگر وہ چاہے، یعنی صرف اللہ کو حق ہے چاہت کا، وہ تمہیں لے جائے اور دوسروں کو لے آئے اور اللہ کو اس پر اختیار ہے۔ اللہ نے اپنی حاکمیت کا خوف دلایا ہے۔ اللہ نے تو اپنے دین کو سربلند کرنا ہے۔ لہٰذا جو لوگ بھی اللہ کے اس مشن کو جاری رکھنے کے قابل ہونگے وہ انہی کو آگے لے آئے گا۔ لہٰذا تمہارا مفاد اسی میں ہے کہ تم ہی اس کے فرمانبردار بن کر رہو، اللہ تعالیٰ نے انسانی شعور کو اُجاگر کیا ہے کہ اگر تم اصلاح نہیں کرو گے تو اللہ دوسروں کو لے آئے گا، اس لیے انسان ڈر جاتا ہے اور عمل صالح کرتا ہے۔