سورة الغاشية - آیت 3
عَامِلَةٌ نَّاصِبَةٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
وہ (جہنم میں) مشقت اٹھانے والے اور تھک کر چور ہوں گے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ناصِبَةٌ: كے معنی ہیں تھك كر چور ہو جانا، یعنی انھیں اتنا پر مشقت عذاب ہوگا كہ اس سے ان كا برا حال ہوگا۔ ان لوگوں كے گلوں ميں طوق اور پاؤں میں بیڑیاں ہوں گی۔ اس حال میں كبھی انھیں بلندی پر چڑھنے اور كبھی اترنے كا حكم دیا جائے گا اس كا دوسرا مفہوم یہ ہے كہ دنیا میں سب عمل كرتے رہے ہوں گے لیكن وہ عمل باطل مذہب كے مطابق یا بدعات پر مبنی ہوں گے۔ اس لیے اعمال شاقہ اور عبادات كے باوجود جہنم میں جائیں گے۔