سورة البروج - آیت 2

وَالْيَوْمِ الْمَوْعُودِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور قسم ہے اس روز قیامت کا وعدہ کیا گیا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی قیامت كا دن مراد ہے۔ شَاهِدٍ اور مَشْهُوْدٍ كی تفسیر میں بہت اختلاف ہے۔ امام شوكانی نے آحادیث و آثار كی بنیاد پر كہا ہے كہ شَاهِدٍ سے مراد جمعہ كا دن ہے اس دن جس نے جو بھی عمل كیا ہوگا یہ قیامت كے دن اس كی گواہی دے گا اور مَشْهُوْدٍ كسے مراد عرفہ (۹ ذوالحجہ) كا دن ہے۔ جہاں لوگ حج كے لیے جمع اور حاضر ہوتے ہیں۔ بعض دوسروں كے نزدیك دیكھنے سے مراد ہر وہ شخص ہے جو قیامت كے روز حاضر ہوگا اور دیكھی جانے والی چیز سے مراد خود قیامت ہے۔ جس كے ہولناك احوال كو سب دیكھنے والے دیكھیں گے یہ مجاہد، عكرمہ، ضحاك، ابن نجیح اور بعض دوسرے مفسرین كا قول ہے۔ (تفہیم القرآن)